اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا سلامتی کونسل سے فلسطین کو رکن تسلیم کرنے کا مطالبہ، جنرل اسمبلی نے فلسطین کو مبصر ملک کی حیثیت سے اضافی حقوق تفویض کردئیے ،

نیویار ک ( ذیشان شمسی )جمعے کے روز اقوام متحدہ کی قرارداد میں فلسطین کو عالمی ادارے میں اضافی حقوق دیے گئے ہیں، جس کے تحت وہ مباحثوں میں مکمل طور پر حصہ لے سکتا ہے، ایجنڈا آئٹمز تجویز کر سکتا ہے اور کمیٹیوں میں اپنے نمائندوں کو منتخب کر سکتا ہے۔
تاہم اسے اب بھی ووٹ ڈالنے کا حق حاصل نہیں ہوگا، جسے جنرل اسمبلی کے پاس دینے کا اختیار نہیں ہے اور اسے سلامتی کونسل کی حمایت حاصل ہوگی
اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین کو مکمل آزاد و خود مختار ریاست کا درجہ دینے کی قرار داد منظور کرلی گئی ھے تاہم اس کا فیصلہ سلامتی کونسل نے کرنا ہے
اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں قرارداد متحدہ عرب امارات کی جانب سے پیش کی گئی ، قرارداد کے حق میں 143ممالک نے ووٹ دیا، امریکا، اسرائیل، ارجنٹائن اور ہنگری سمیت 9ممالک نے مخالفت کی جبکہ 25 ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
واضح رہے کہ ووٹنگ کے بعد فلسطین کو اقوام متحدہ کی رکنیت تو نہیں ملی تاہم فلسطین کو اقوام متحدہ کا مستقل رکن بننے کا اہل تسلیم کرلیا گیا ہے، اقوام متحدہ میں فلسطینی سفیر ریاض منصور نے جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم امن چاہتے ہیں اور ہم آزادی چاہتے ہیں۔
جنرل اسمبلی کے 140 اراکین پہلے ہی فلسطین کو بطور ریاست قبول کر چکے ہیں ، فلسطین کو مکمل رکن بنانےکی قرارداد امریکا نے سلامتی کونسل میں ویٹو کر دی تھی۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ اس موضوع پر قرار داد کو امریکہ نے ویٹو کر دیا تھا، جس کی وجہ سے فلسطین کی اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت کا مطالبہ کھٹائی میں پڑ گیا،