عالمی نظام میں عدم توازن کو دور کئے بغیر اے آئی پر مؤثر کنٹرول نہیں کرسکتے: سیکریڑی جنرل اقوام متحدہ

ریو ڈی جنیرو: (ویب ڈیسک) اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ عالمی نظام میں عدم توازن کو دور کئے بغیر اے آئی پر مؤثر کنٹرول نہیں کرسکتے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں منعقدہ 17ویں برکس سربراہی اجلاس میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) کو فوجی مقاصد کے لئے استعمال کرنے کی کوششوں کے خلاف خبردار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ اس تیزی سے ابھرتے ہوئے میدان کی حکمرانی میں ترقی پذیر ممالک کی بامعنی شمولیت کے ساتھ مساوات اور انسانی حقوق پر مبنی کثیر الجہتی ردعمل کی ضرورت ہے۔
انتونیو گوتریس نے کہا کہ اے آئی معیشتوں اور معاشروں کو از سر نو تشکیل دے رہا ہے، اس تبدیلی کو خطرات کو کم سے کم کرنے اور اس کی بھلائی کے امکانات کو زیادہ سے زیادہ کرنے کے لئے حکمت کی ضرورت ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ پیکٹ فار دا فیوچر (مستقبل کے لئے معاہدہ ) اعتماد اور تعاون کے ایک نئے فریم ورک کے قیام کی حمایت کرتا ہے، جس کا آغاز اے آئی پر اقوام متحدہ کی زیر قیادت آزاد بین الاقوامی سائنسی مشاورتی ادارہ کے قیام سے ہوتا ہے، یہ ادارہ غیر جانبدارانہ، شواہد پر مبنی رہنمائی فراہم کرے گا جو تمام رکن ممالک کے لیے قابل رسائی ہے۔