ٹی ٹی پی،بلوچ لبریشن آرمی کا گٹھ جوڑ عالمی کیلئے سنگین خطرہ
نیویارک( ذیشان شمسی) اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے سلامتی کونسل میں خطاب کرتے ہوئے عالمی برادری کو خبردار کیا ہے کہ تحریک طالبان پاکستان ، بلوچ لبریشن آرمی اور مجید بریگیڈ کے درمیان بڑھتا ہوا گٹھ جوڑ نہ صرف خطے بلکہ عالمی امن و سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہے۔
عاصم افتخار احمد نے دہشت گردی کے عالمی خطرات پر منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ دہشت گرد گروہ تربیتی کیمپوں اور سرحد پار پناہ گاہوں کے ذریعے پاکستان کے اسٹریٹجک ڈھانچوں، معاشی منصوبوں اور شہری آبادی کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کے غیر حکومتی علاقوں میں سرگرم ٹی ٹی پی، داعش خراسان اور بلوچ عسکریت پسند گروہ اب بھی فعال ہیں، جبکہ داعش کے تقریبا ًدو ہزار جنگجو افغانستان میں بدستور موجود ہیں۔
سفیر نے عالمی برادری کو متوجہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا سب سے بڑا علاقائی حریف دہشت گرد گروہوں کی مالی اور عسکری پشت پناہی کر رہا ہے، اور رواں برس مئی میں بھارت کی کھلی جارحیت میں 54 پاکستانی شہری شہید ہوئے جن میں 15 بچے اور 13 خواتین شامل تھیں۔
انہوں نے کہا کہ انسدادِ دہشت گردی کے نام پر ریاستی دہشت گردی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو ہرگز جواز نہیں دیا جا سکتا۔ خاص طور پر بھارتی زیر قبضہ جموں و کشمیر اور مقبوضہ فلسطین میں ظلم و جبر کو عالمی برادری نظرانداز نہیں کر سکتی۔
پاکستانی مندوب نے زور دیا کہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے ایک جامع اور متوازن حکمتِ عملی اپنانا ضروری ہے، جس میں دہشت گردی کے بنیادی اسباب کے خاتمے، ریاستی جبر کے سدباب، اور دہشت گردی و آزادی کی جائز جدوجہد میں فرق کو یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے سلامتی کونسل کی دہشت گردوں کی فہرست میں صرف مسلمانوں کے نام شامل ہونے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غیر مسلم انتہا پسند اور دہشت گرد احتساب سے بچ نکلتے ہیں، جو قطعی ناقابلِ قبول ہے۔
